کیا مسلمان اب بھی ایک امت ہیں؟

اس سوال کا جواب بہت سے پہلوؤں سے دیا جا سکتا ہے. بہت وجوہات ہیں جو اس بات میں کردار ادا کرتی ہیں کہ مسلمان ایک امت کی حیثیت سے متحد نہیں رہے ہیں۔ {کچھ لوگکہتے ہیں کہ حکومت میں تبدیلیوں نے مسلم دنیا کو چُھو لیا Musalman Ek Ummat Kyun Nahin Rahe? ہے۔ دوسرے یہ منطق کرتے ہیں کہ دین کے اندر 派别 اوران کی شدت نے مذاہبی اتحاد|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو کمزور کر دیا ہے۔

  • یہ بات کہ مذہبی کئی قسم کی|ایک دوسرے سے بہت کے مقرر نہیں ہو رہے ہیں۔
  • عظیم حد تک مسلمان خود کو|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔
  • یہاں تک کہ|بہت زیادہ مسلمان خود کو|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔

یہ اہم ہے کہ دینی مذاہبی اتحاد|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو حاصل کرنے کے لیے {کوشش کریں| کوشاں رہیں.

امامت کا انتشار: مسلمانوں کی تقسیم کی اسباب

یونانی بے تحاشہ واجب ہے کہ ہم یہ حالات کی خاموشی کے میں شاید قابلِ اعتماد| قائل ہوں۔ ہماری روحانی جماعتیں کی مختلف اتفاق میں ان+ وجوہات دیکھنے کی ضرورت ہے۔

  • تاریخ| مکان | الزامات
  • تعصب/عقائد اس تقسیم کا بنیادی سبب ہیں ، جنھیں معاشی ناقدری/معاشی عدم مساوات/معاشی تضحیم اور سیاسی رقابت/سیاسی سازش/سیاسی بدگمانی نے مضبوط کیا ہے۔ مذہبی جماعتوں/مکتب فکر/ سیکٹکی طرف سے اتوار کو بڑھایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فرقوں کی تعمیر اور ایک دوسرے سے دور چلنے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔

    اسلامی دنیا کی بھविष्य کی صورتحال

    مسلم دنیا ایک متحرک امت ہے جو اپنی جدوجہدوں سے گزر رہی ہے۔ اس کے لیے ایک پُر امن مستقبل کی ضرورت ہے۔ دنیا میں مسلم اقلیت اور اکثریت دونوں کو مل کر مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم پرست تعاون کرنا چاہیے۔ اس بات پر اتفاق ہونا ضروری ہے کہ ایمان کی قدمت کو دور کرنے سے ہی ایک صالح امت بن سکتا ہے۔

    • اسلامی تعلیمجامعہ کی ترقی کرنا چاہیے۔
    • سہارا اور محسوسات کا جذبہ فروغ دینا چاہیے۔
    • ملککی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *